مرکزی انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر سمرتی ایرانی اور بہار کے وزیر تعلیم اشوک چودھری کے درمیان سوشل میڈیا پر گزشتہ دنوں 'ڈیر' لفظ کو لے کر ہوئے تنازعہ کے درمیان میموری ایرانی نے اب فیس بک پوسٹ کے ذریعے تفصیلی جواب دیا ہے. میموری نے کہا ہے کہ وہ ان میں سے نہیں جو منہ بند کر کے بیٹھ جائیں. سمرتی نے اپنے جواب کے آخر میں خود کے لئے 'مخلص، آنٹی نیشنل' لکھا ہے.
سمرتی نے اپنے فیس بک پر اپنی پرورش کو یاد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 'جب میں چھوٹی تھی، اس وقت لڑکیوں کو جواب دینے کے لئے سکھایا جاتا تھا. لوگوں کو اس سے فرق نہیں پڑتا تھا کہ لڑکے، لڑکیوں کو کتنا ذلیل کرتے تھے. انہوں نے کہا کہ اگر کوئی لڑکی جواب دیتی بھی تھیں تو اس غلط مان
لیا جاتا تھا. سوال یہ ہے کہ لڑکیوں کو جواب کیوں نہیں دینا چاہئے. لڑکیوں کو خاموش رہنے کو کیوں کہا جاتا ہے. سمرتی کا اشارہ ٹوئٹر کے بہار کے وزیر تعلیم کے ساتھ ہوئے تنازعہ کی طرف تھا. انہوں نے اشوک چودھری کے ڈیر خطاب پر اعتراض جتانے کے بعد پیدا ہوئے تنازعہ کا جواب دیا تھا. اپنے فیس بک پوسٹ میں آج انہوں نے اس ذہنیت کا ذکر کیا ہے، جس میں خواتین کی محنت کے بعد بھی لوگ اس پر الزام لگاتے ہیں. ساتھ ہی سمرتی نے جدوجہد اور محنت سے حاصل شدہ کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر تعلیم کے دیگر الزامات کا جواب بھی دیا. سمرتی نے اپنے پیغام میں یہ بھی کہا، مجھے آنٹی نیشنل کہیے، فرق نہیں پڑتا. میں تنقید کا سامنا کرنے میں یقین کرتی ہوں، اس سے بھاگتی نہیں.